Monday, 21 December 2009

وقت سے کون کہے

وقت سے کون کہے


وقت سے کون کہے یار

ذرا آہستہ چل

گر نہیں وصل تو یہ خوابِ رفاقت ہی ذرا دیر رہے

وقفئہ خواب کے پابند ہیں

جہاں تک ہم ہیں



یہ جو ٹوٹا تو بکھر جائیں گے سارے منظر
(تیرگی ذاد کو سورج ہے فنا کی تعلیم)

 
ہست اور نیست کے مابین اگر
خواب کا پل نہ رہے

کچھ نہ رہے
وقت سے کون کہے
یار ذرا آہستہ چل





امجد اسلام امجد



No comments:

Post a Comment